توکل اور شکر کی فضیلت
توکل وہ دولت ہے جوانسان کوکافی محنت کے بعد حاصل ہوتی ہے۔مومن اللہ کے فیصلوں کوبڑی خوشی سے تسلیم کرتا ہے اس کواللہ کی طرف سے جو کچھ بھی عطا ہوجاتا ہے وہ۔۔۔
توکل وہ دولت ہے جوانسان کوکافی محنت کے بعد حاصل ہوتی ہے۔مومن اللہ کے فیصلوں کوبڑی خوشی سے تسلیم کرتا ہے اس کواللہ کی طرف سے جو کچھ بھی عطا ہوجاتا ہے وہ اسے بارضا ورغبت تسلیم کرتا ہے اور اس پر رنجیدہ نہیں ہوتا۔حضور پاکﷺ نے فرمایا کہ مجھے دکھایا گیا کہ میری امت اس کثرت سے ہوگی کہ تمام زمین اور پہاڑ میری امت سے بھرے پڑے ہیں۔اللہ نے پوچھا اس کثرت پر آپ ﷺ خوش ہیں تو میں نے کہا میں خوش ہوں۔اسی ہجوم میں مجھے اللہ نے ساٹھ سترہزار لوگوں کاایک گردہ بھی دکھایا اور بتایا کہ یہ وہ لوگ ہیں جوسیدھاجنت میں جائیں گے۔یہ آپ ﷺ کی امت کے وہ لوگ ہیں جوصرف اللہ پر توکل رکھتے تھے اسی لئے ان کوسیدھا جنت میں داخل کردیا گیا ۔یہ واقعہ سننے کے بعد آپ کے ایک غلام صحابی رسول حضرت عکاشہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوگئے اور آپ ﷺ سے درخواست کی دعاکیجئے اللہ مجھے بھی اس گروہ میں شامل فرمالے تو حضورپاک ﷺ نے ان کے لئے دعا فرمادی پھر ایک اور صحابی رضی اللہ عنہ نے بھی حضورپاک ﷺ سے دعا کی درخواست فرمائی توآپ ﷺنے فرمایا کہ عکاشہ رضی اللہ عنہ آپ سے سبقت لے گئے۔دوسری طرف ہم لوگ ہیں جواپنی جائز ناجائز خواہشات پوری نہ ہونے پر بے چین ہوجاتے ہیں۔ اگرہم میں یہ یقین پیداہوجائے کہ ہمارا اللہ ہم سے سترماؤں سے زیادہ پیار فرماتا ہے وہ ہماری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے اور سب سے بڑاسخی ہے توپھر ہمیں کسی اور سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ پھرہم میں یہ یقین پیداہوچکاہوگا کہ ہمارا رب سب سے بڑامہربان اور رحم دل کرنے والا ہے اس سے بڑھ کر کوئی سچا اوروعدہ کاپابندنہیں تووہ کیسے ہمارا خیال نہیں رکھے گااور جب یہ یقین کی کیفیت پیداہو جاتی ہے توپھراللہ کی طرف سے بندے کوجوبھی عطا ہورہاہوتا ہے وہ اسے اپنے لئے بہترسمجھتا ہے۔ پھرباوجودکوشش کے اس کاکوئی اگربہ بھی ہورہاہوتو وہ اس میں اللہ کی طرف سے بہتری سمجھ کرصبروشکر کرتا ہے۔
اگرہم اپنی خواہشات درارادوں کواللہ اور رسول کریمﷺ کے احکامات کے تابع کرلیں توہماری تمام مشکلات حل ہوسکتی ہیں۔لیکن افسوس صد افسوس ہم صرف زبان سے ایسا کرتے ہیں۔حقیقت میں ہم یہ چاہتے ہیں کہ تمام فیصلے ہماری سوچ کے مطابق ہوں ہمارا گھربن جائے ہمیں ترقی مل جائے،غرض ہماری ہرانسانی جائزاور ناجائز خواہشات پوری ہماری مرضی کے مطابق ہوتی جائیں مگر جب ہم متوکل ہوجائیں گے۔اگر ہماری تمام خواہشات جواللہ دلوں کے حال جانتا ہے ارادوں کوبننے سے پہلے جانتا اور پورا فرماتا ہے اللہ پورا فرمادے گا۔ پھرہم شکراداکرکے نعمتوں کوبڑھاتے جائیں گے۔
اللہ ہمیں اپنے متوکل اور شکر گزار بندوں میں داخل فرمالے اور ہم سے راضی ہوجائے اور اپنے محبوب کریم کاسچا غلام بنادے۔آمین
پروفیسر ڈاکٹر ثناء خالد
Courtesy :
www.ieroworld.net
www.taqwaislamicschool.com
Taqwa Islamic School
Islamic Educational & Research Organization (IERO)